تازہ ترین) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سائنس و ٹیکنالوجی میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک کے 24 بڑ ے شہروں میں 80 فیصد پینے کا پانی مضر صحت ہے
جبکہ 50 فیصد منرل واٹر کمپنیاں بھی مضر صحت پانی فراہم کر رہی ہیں۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں کمیٹی کا اجلاس چیئرمین عثمان سیف اللہ کی صدارت میں ہواجس میں وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ، اسکی مختلف تنظیموں کے کام کرنے کے طریقہ کار اور تحقیق کے مختلف شعبوں میں خدمات اور مسائل پر پبلک پٹیشن کا جائزہ لیا گیا۔ وفاقی وزیر دفاعی پیداوار راناتنویر کا کہنا تھا سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں کو بجٹ کی کمی کا سامنا ہے۔ ادارے کی ملک کے 24بڑے شہروں میں لیبارٹریاں ہیں ، جن کی رپورٹس کے مطابق 80 فیصد پینے کا پانی مضرِ صحت ہے جس کی بنیادی وجہ کھاد اور سپرے بیان کی گئی ہے ۔ 50 فیصد منرل واٹر کمپنیوں کے غیر معیاری پانی کی فروخت پر 20 اگست کو دوبارہ میٹنگ طلب کر لی گئی ہے ۔