تازہ ترین— دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت نے ایکشن پلان پر تیزی سے کام کرنا شروع کر دیا ہے ہے- وفاقی حکومت نے دہشت گردی کو جڑ سے اکھارنے کے لیے نیشنل ایکشن پلان پر بہت تیزی سے عملدرآمد تیزی سے شروع کر دیا
حکومت کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کو اس پورے ملک سےاکھاڑ دے گے- ملک بھرمیں 9 لاکھ 29 ہزار 405 مشکوک افراد کے کوائف چیک کئے گئے۔ چاروں صوبائی ایپکس کمیٹیوں کےاب تک 32 اجلاس منعقد ہوئے ،9 فوجی عدالتوں کو 73 مقدمات بھجوائے گئے۔
انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشنز میں سیکیورٹی اداروں نے 75 ہزار سے زیادہ ملزمان کوگرفتار جبکہ 214 مجرمان کو پھانسی دے دی گئی۔پیر کو نجی ٹی وی کے مطابق چاروں صوبوں میں 65ہزار سے زیادہ سرچ آپریشنز میں سے 5 ہزار 962 انٹیلی جنس بنیادوں پر کئے گئے- سزائے موت پر پابندی ختم ہونے کے بعد 214 افراد کو پھانسی دی جا چکی ہے۔
سول عدالتوں میں ، فرقہ وارانہ دہشتگردی کے 62 کیسز میں سے 5 خیبر پختونخوا، 53 بلوچستان اور چار کیس اسلام آباد میں زیرالتوا ہیں۔ بلوچستان میں مفاہمتی عمل اور ترقیاتی پروگرام ساتھ ساتھ جاری ہے