متحدہ قومی موومنٹ کی جانب آج ہڑتال کی کال واپس لے لی گئی۔ ان کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ڈی جی رینجرز کی جانب سے متحدہ کے کارکن کے قتل کی جو مذمت کی گئی ہے وہ خوش آئند ہے ۔متحدہ قومی موومنٹ نے کارکن کی مبینہ ماورائے عدالت قتل کے خلاف آج ی سندھ بھر میں ہڑتال کااعلان کیا تھا جبکہ رینجرز کا کہنا تھا کہ قتل قابل مذمت ہے لیکن کسی کو زبردستی دکانیں بند کرانے کی اجازت نہیں ہوگی۔اجلاس میں ڈی جی رینجرز کی جانب سے کرائی جانے والی اس یقین دہانی پر بھی غورکیاگیاکہ محمدہاشم کے قتل کی تحقیقات کرائی جائے گی اور محمد ہاشم کے قاتلوں کوگرفتارکیا جائے گا۔رابطہ کمیٹی نے ڈی جی رینجرز کی اس یقین دہانی کوخوش آئندقراردیا اور 10 اگست کی ہڑتال کے فیصلے کوواپس لے لیا ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن عبدالحسیب نے محمد ہاشم کے اہل خانہ کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ گذشتہ دو برسوں سے ایم کیوایم کے کارکنان اور عوام کے بنیادی انسانی حقوق بری طرح پامال کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 31 دسمبر2014 سے اب تک ایم کیوایم کے 20 کارکنان کو گرفتارکرنے کے بعد لاپتہ کردیا گیا اور 45 کارکنان کو ماورائے عدالت قتل کیاجاچکاہے۔