تازہ ترین) جاپان میں جوہری پاور پلانٹ کے حادثے کے بعد سے اس مقام کے مضافاتی علاقوں میں رہنے والے بچوں میں تھائی کینسر کی شرح میں روز بروز اضافہ دیکھنے میں آرہاہے۔ رپورٹس کے مطابق ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والے فوکو شیما پاور پلانٹ کے مضافات میں رہنے والے بچوں میں تھائی رائیڈ کینسر کی شرح دیگر علاقوں کی نسبت 20 سے 25 فیصد زیادہ ہے۔
اطلاعات کے مطابق فوکوشیما میں 2011ء کے بعد سے اب تک مجموعی طور پر 3 لاکھ 70 ہزار بچوں کا الٹرا ساونڈ چیک اپ کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں تازہ ترین اعداد و شمار رواں برس اگست میں جاری کیئے گئے تھے جس کے مطابق تھائی رائیڈ کینسر کے 137 مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں جو کہ ماضی کی نسبت 25 فیصد زیادہ ہیں۔ تحقیق کرنے والی ٹیم کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ایسے کیسز توقع سے 20 سے 25 فیصد زیادہ ہیں اور ان میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔
تھائی رائیڈ کینسر ایسی بیماری ہے جو تابکاری مادے سے پروان چڑھتی ہے۔ تاہم محققین کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں مزید تحقیقات کی ضرورت ہے تا کہ حقائق کو منظرِ عام پر لاکر لوگوں میں شعور اجاگر کیا جا سکے۔