اسلام آباد(تازہ ترین) اس بار آنے والے زلزلے کی شدت 2005 میں ہونے والے زلزلے سےکا فی زیادہ تھی لیکن اس سے کم نقصان ہوا جسکی وجہ ایک تو زلزلے کا مرکز افغانستان میں تھا اور دوسرا اس زلزلے کی گہرائی ہے۔اس بار زلزلے کی گہرائی 163 کلومیٹر تھی جبکہ اکتوبر 2005 کے ہولناک زلزلے کا زمین کے اندر فاصلہ کم تھا پاکستان میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ کے سابق ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر قمر زمان چوہدری نے بتایا کہ زلزلے کی گہرائی جتنی زیادہ ہوگی جانی و مالی نقصانات اتنے کم اور گہرائی جتنی کم ہوگی، نقصانات اتنے زیادہ ہوں گے۔موجودہ زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7۔7 اور گہرائی 196 کلو میٹر تھی جبکہ 2005 میں زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7۔6 مگر گہرائی صرف 10 کلو میٹر تھی یہی وجہ ہے کہ کل کے زلزلے میں نقصان کم ہوا ۔
اکتوبر 2005 کے زلزلے میں آزاد کشمیر اور خیبرپختونخوا کے کئی علاقے مکمل تباہ ہوگئے تھے۔ جبکہ بالاکوٹ صفحہ ہستی سے مٹ گیاتھا۔ 70 ہزار افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ سابقہ زلزلے کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس بہت زیادہ تھا۔لیکن اس بار گہرائی زیادہ ہونے کی وجہ سے نقصان کم ہوا۔