تازہ ترین ) امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے پاکستان کے سینئر صحافی حامد میر پر ایک خصوصی رپورٹ شائع کی ہے جس میں حامد میر کو مفرروروں کی طرح زندگی گزارنے والا صحافی قرار دیا گیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کراچی میں حامد میر پر ہونے والے حملے کے بعد اب وہ کسی مخصوص مقام پر رہائش نہیں رکھتے بلکہ اپنی رہائش تبدیل کرتے رہتے ہیں۔ حملے کے بعد اُن کے دونوں بچے بیرون ملک منتقل ہو چکے ہیں لیکن حامد میر کاکہنا ہے کہ میں میدان چھوڑ کر بھاگ جانے والوں میں سے نہیں۔ یاد رہے کہ حامد میر افغان جنگ ، طالبان اور بلوچستان پر متنازعہ رپورٹس کی بناءپر ہشتگردوں کی ہٹ لسٹ میں شامل ہیں ۔
حامد میر کے مطابق ان پر ہونے والے حملے کے بعد سے اب اُنھوں نے اپنی سرگرمیاں بھی محدود کر رکھی ہیں۔ اب اُنکی زندگی گھر اور آفس کے گرد ہی گھومتی ہے ۔ گھر سے آفس اور آفس سے گھر کے سفر کے دوران وہ خاصے چوکنے رہتے ہیں اور دھیان رکھتے ہیں کہ کوئی بھی گاڑی یا موٹر سائیکل زیادہ دیر تک اُنکی گاڑی کے پاس نہ رُکے ۔ انکا مزید کہنا تھا کہ اب میں نے ان تمام موضوعات پر گفتگو کم کر دی ہے جس سے اسٹیبلیشمنٹ کے ساتھ اختلافات پیدا ہوں ۔