نیو یارک — تازہ ترین— آج کل تووٹس ایپس،فیسبک اورموبائل انٹرنیٹ استعمال تو اب ہر ایک ہاتھ میں ہے- آج کل تو یہ چیزیں بہت زیادہ عام ہیں لیکن ان ایپس کو استعمال کرنے والوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی کیونکہ نیو یارک میں ایک تحقیق میں بتایا ہے کہ فور جی موبائل نیٹ ورکس میں سکیورٹی خامی کے باعث ان پر واٹس ایپ اور فیسبک استعمال کرنے والے صارفین کی لوکیشن کا ہیکرز آپ کا پتہ آسانی سے لگا سکتے ہیں-
ماہرین کے مطابق جب آپ کسی کو کوئی میسج یا پیغام بیھجتے ہیں تو اس کے نتیجے میں ایک پیجنگ ریکوسٹ جنریٹ ہوتی ہے۔ واٹس ایپ پر اس ریکوسٹ کے لیے صارف کی جانب سے پیغام کا جواب دینا یا محض جو اب میں اپنی سکرین پر کچھ لکھنا ضروری ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ تجربات کے دوران انہوں نے متعدد صارفین پر اس طریقے کا کامیابی سے استعمال کیا۔ پیشہ وارانہ ہیکرز یا حکومتی ادارے اس طریقے کا باآسانی استعمال کرکے صارفین کی لوکیشن کا پتہ لگا سکتے ہیں۔ اس لے ذریعے بڑی آسانی سے کسی کا پتہ لگا سکتے ہیں-
اکیڈمی آف فن لینڈ کے ’محفوظ کمپیوٹنگ سنٹر‘ کی جانب سے کی گئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ جب کوئی صارف فور جی نیٹ ورک سے کنیکٹ کرتا ہے تو اسے عارضی طورپر ایک 8 ڈجٹ کوڈ ٹی ایم سی آئی دے دیا جاتا ہے-
یہ صرف اس ڈیوائس سے متعلق معلومات دکھاتا ہے جو کنیکٹ کی گئی ہو تاہم اگر کوئی ہیکر ریڈیو کمیونیکیشن مانیٹر کر رہا ہو تو بڑی آسانی سے اصل صارف تک پہنچ سکتا ہے۔ ہیکر اس کے ذریعے صارف کی پروفائل یا نمبر حاصل کر سکتا ہے- بھی