نئی دہلی (تازہ ترین)بھارتی میڈیا نے اپنی حکومت کاپول کھول دیا انھوں نے دعوی کیا کہ مودی حکومت کی پاکستان کے بارے میں کوئی مستحکم پالیسی ہی نہیں ہے بلکہ وہ صرف پاکستان کی طرف سے آنے والے بیانات کا رد عمل دینے تک محدود ہے اور بھانت ¾ بھانت کے بیانات دیئے جاتے ہیں جس کی وجہ سے قومی سلامتی مشیروں کی سطح پر ہونے والے مذاکرات معطل ہوئے ہیں اور اس سے بھارتی حکومت کا قد مزید چھوٹا ہوگیا ہے ۔بھارتی اخبار اکنامک ٹائمز میں آکر پٹیل نے اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ بھارتی رہنما اور وزارت خارجہ صرف مختلف قسم کے بیانات دینے تک محدود ہے کبھی وہ کہتے ہیں کہ پاکستان سے دہشتگردی کے خاتمے تک بات چیت نہیں ہوگی کبھی کہتے ہیں بات چیت جاری رہے گی کبھی کہتے ہیں کرکٹ ڈپلو میسی چلائیں گے ¾ کبھی کہتے ہیں نہیں چلائیں گے اور اسی طرح کنٹرول لائن کی صورتحال کے بارے میں بھی مختلف بیانات دیئے جاتے ہیں اخبار لکھتا ہے کہ گزشتہ پندرہ ماہ کے دور ان صرف تضاد بیانی ہی سامنے آتے رہی ہے جس سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ بھارتی وزارت خارجہ کی کوئی پالیسی ہی نہیں اور وہ لیکن بھارتی حکومت اس بات کو نہیں سمجھ رہی اور اس نے باہمی تعلقات کے حوالے سے پاکستان کو ویٹو پاور دے دی ہے جس سے ہم یہی کہہ سکتے ہیں کہ اس سے بھارت کا قد اور چھوٹا ہوگیا ہے ۔