تازہ ترین) سعودی عرب میں نئے قانون کے تحت سعودی خواتین اس سال کے آخر میں ملک میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی حقدار ہوں گی۔ سعودی عرب میں باقاعدہ قانون منظور کیا گیا ہے جس کے تحت خواتین ووٹ ڈالنے کے ساتھ ساتھ اب بطور امیدوار بھی الیکشن میں حصہ لے سکیں گی۔ خواتین ووٹروں کے اندراج کا عمل ابتدائی طور پر مکہ اور مدینہ سے شروع کیا گیا ہے ۔
خواتین ووٹروں نے جہاں اس قدم کو خوش آئند قرار دیاہے وہیں حکومت کی طرف سے ایک اور خوشخبری بھی انکے لیئے باعثِ مسرت ہے ۔ وہ یہ کہ اب ان کےووٹ ڈالنے کی عمر 21 سال سے کم کرکے 18 سال کر دی گئی ہے۔
رواں سال کے آخر میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں 70 خواتین انتخابات میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتی ہیں جبکہ 1،263 مراکز کو خصوصی طور پر خواتین کے ووٹ ڈالنے کے لیئے مختص کیا گیا ہے ۔