لاہور (تازہ ترین) وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے کہا ہے کہ جعلی ادوایات بنانے والی فیکڑیاں بند کروا دی جائیں گی۔ وزیر اعلیٰ نے سزائیں سخت کر دینے کا آرڈینینس جاری کر دیا۔ شہباز شریف نے کہا ہے کہ غیر معیاری، جعلی اور لائسینس کے بغیر ادوایات بنانا اور بیچنا، انسانی جان سے کھیلنا جرم ہے۔ اس جرم کے خاتمے کے لیے ڈرگ ایکٹ 1976 میں ترامیم کر کے آرڈیینس جاری کر دیا گیا ہے۔ اس آرڈینینس کے مطابق غیر معیاری، جعلی اور لائسینس کے بغیرادوایات فروخت کرنے والوں کو 10 سال قید کی سزا اور 50 لاکھ جرمانہ ہو گا۔ وزیر اعلیٰ نے سول سیکرٹریٹ میں ویڈیو کے ذریعے اجلاس سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ جعلی ادوایات کا دھندہ کرنے والے مجرم کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ ان کے خلاف بلا امتیاز پنجاب بھر میں کریک ڈاؤن کیا جائے گا اور ہر صورت ان فیکڑیوں کو بند کیا جائے گا۔ کسی کو بھی انسانی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں ی جا سکتی۔ پنجاب کو جعلی ادوایات سے اک کر کے دم لیں گے اور ایس دھندہ کرنے والوں کی جگہ جیل ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے حکومت ایک یا ایک سے زیادہ پراونشل کوالٹی کنٹرول بورڈ قائم کرے گی۔ جعلی، غیر معیاری اور لائسنس کے بغیر ادوایات کی شکایت ہر تفتیشیش افسر پولیس انسپکٹر کے ساتھ مل کر کوالٹی بورڈ کو جوائنٹ رپورٹ جمع کروائیں گے۔ ادوایات کے نمونوں کو چیکنگ کے لیے بیرون ملک بھجوانے کا فول پروف میکانزم تیار کیا جائے گا۔ انسانی زندگیوں سے کھیلنے والے جو دولت کی لالچ میں ایسا مکروہ دھندہ کرتے ہیں انہیں قانون ک تحت کیفر کردار تک پہنچانا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔