شیر ایک سال میں زیادہ سے زیادہ 20 شکار کرتا ہے جبکہ نوے فیٖصد سے زائد شکار مادہ شیرنی کرتی ہے ۔
دنیا میں سوؤروں کی تقریبا آدھی تعداد چینی کسانوں کے پاس ہے ۔
اوسطٰ، کتوں کی نظر انسانوں سے بہتر ہوتی ہے ۔
صرف چمگادڑہی ایسا میمل ہے جو اُڑ سکتی ہے۔
چمگادڑ کی ٹانگوں کی ہڈیاں اپنی پتلی ہوتی ہیں کہ وہ چل نہیں سکتیں۔
صرف مرغی اور مچھلی ہی ایسے جانور ہیں جنھیں پیدا ہونے سے پہلے اور مرنے کے بعد کھایا جاتا ہے۔
دنیا میں چیونٹیوں کی تعداد کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہر انسان کے لیئے دس لاکھ چیونٹیاں موجودہیں
مگر مچھ سو سال تک زندہ رہ سکتے ہیں۔
دوسری جنگ عظیم میں دشمنوں پر بم گرانے کے لیئے امریکیوں نے چمگادڑوں کو ٹریننگ دینے کی بھی کوشش کی۔
چیونٹیاں کبھی نہیں سوتیں اور انکے گردے بھی نہیں ہوتے۔